خواتین کے حقوق کا تحفظ ایک مہذب معاشرے کی بنیاد ہے۔ اسلام نے 1400 سال پہلے خواتین کو وراثت میں ان کا حق دے کر انصاف کی روشن مثال قائم کی۔ بدقسمتی سے، ہمارے معاشرے میں آج بھی کئی خواتین کو ان کے جائز وراثتی حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے، جو نہ صرف اسلامی تعلیمات بلکہ ملکی قانون کی بھی خلاف ورزی ہے۔
اسلام میں خواتین کے وراثتی حقوق
اسلام نے خواتین کو خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ وراثت میں حصہ دار ٹھہرایا ہے۔ قرآن پاک کی سورہ النساء میں واضح احکامات دیے گئے ہیں کہ ماں، بیٹی، بہن، اور بیوی کو ان کا جائز حق دیا جائے۔ وراثت میں حق نہ دینا نہ صرف گناہ ہے بلکہ معاشرتی ناانصافی اور تفریق کا باعث بھی بنتا ہے۔
پاکستانی قانون اور وراثتی حقوق
پاکستانی قانون خواتین کو ان کے وراثتی حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے۔ قانون کے تحت کسی بھی خاتون کو اس کے وراثتی حق سے محروم کرنا ایک جرم ہے۔ اگر کوئی خاتون اپنے حق سے محروم ہو تو وہ قانونی طور پر عدالت سے رجوع کر سکتی ہے۔
خواتین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت
خواتین کو ان کے وراثتی حقوق سے آگاہ کرنا اور ان کے حق میں آواز اٹھانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ معاشرے میں آگاہی اور انصاف کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ کوئی بھی خاتون اپنے جائز حقوق سے محروم نہ ہو۔
وراثتی حقوق کے حوالے سے رہنمائی
خواتین کے حقوق کی حفاظت کے لیے خیبرپختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں سرگرم عمل ہے۔ اگر آپ کو اپنے وراثتی www.kpcsw.gov.pkحقوق کے حوالے سے مدد یا معلومات درکار ہوں، تو ہماری ویب سائٹ پر وزٹ کریں۔
اہم نکات
خواتین کو وراثت میں ان کا حق دینا اسلامی اور قانونی ذمہ داری ہے۔
وراثتی حقوق سے محروم کرنا جرم ہے۔
آگاہی اور انصاف کی ترویج کے لیے کردار ادا کریں۔
اس بارے میں پڑھیں
کم عمری کی شادی – ایک سماجی برائی